جب تعریف زیادتی میں بدل جائے۔۔۔

عنوان: قمیض اتار دی، — جب تعریف زیادتی میں بدل جائے، — تحریر: ڈاکٹر نسیم جاوید، بچوں اور بڑوں کے گردہ مثانہ کے سپیشلسٹ سرجن میری پیشہ ورانہ زندگی میں، اکثر مریض جنسی مسائل جیسے ایریکٹائل ڈسفنکشن یا جلد انزال کی شکایت کے ساتھ آتے ہیں۔ لیکن خاص طور پر نوجوان مریض، جو سوشل میڈیا پر میری بے باک تصاویر دیکھ چکے ہوتے ہیں، مجھ سے بات کرتے ہوئے اپنے دل کی وہ باتیں بھی بیان کر دیتے ہیں جو برسوں چھپی رہیں۔ وہ بچپن میں ہونے والی زیادتی، شرم، اور رشتوں سے متعلق الجھنوں کا ذکر کرتے ہیں۔ اکثر ایسے نوجوان شادی سے گھبراتے ہیں، حالانکہ ان کے والدین ان پر دباؤ ڈال رہے ہوتے ہیں۔ یہ ایک بہت تکلیف دہ صورتحال ہے، اور جب انہیں ایک ایسا ڈاکٹر ملتا ہے جو ان کی بات سمجھتا ہے اور جج نہیں کرتا، تو وہ آخر کار بول پڑتے ہیں۔ یہ تحریر کسی کو شرمندہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ ایک پیچیدہ نفسیاتی مسئلے کو سمجھنے کے لیے ہے، جو خاص طور پر اُن معاشروں میں عام ہے جہاں مردانگی کا مطلب صرف طاقت اور حاکمیت سمجھا جاتا ہے۔ چھپی ہوئی پیاس: کیوں کچھ مرد نوجوان لڑکوں سے توجہ چاہتے ہیں؟ یہ ر...