بچوں میں سرجری کے کچھ اہم پہلو
روبوٹک اور لیپروسکوپک سرجری: جدیدیت، تجارتی مفاد یا بے جا تشہیر؟
میڈیکل سائنس میں ہر نئی تکنیک کو ایک بڑی پیش رفت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جس کا دعویٰ یہ ہوتا ہے کہ یہ طریقے مریض کے لیے زیادہ فائدہ مند، تیز تر، اور کم پیچیدہ ہیں۔ لیپروسکوپی اور اب روبوٹک سرجری کا بڑھتا ہوا رجحان اسی جدیدیت کے تسلسل کا حصہ ہے، مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے: کیا یہ واقعی مریض کے فائدے کے لیے ہے، یا محض ایک مہنگی اور تجارتی حکمت عملی ہے؟
بچوں میں لیپروسکوپی: فائدہ مند یا غیر ضروری پیچیدگی؟
بچوں کے علاج میں لیپروسکوپی کو اکثر ایک بہترین متبادل کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، مگر حقیقت میں اس کے فوائد محدود اور بعض اوقات مشکوک ہوتے ہیں۔ بچوں کا پیٹ پہلے ہی چھوٹا ہوتا ہے، تو اضافی پورٹس لگانے کی کیا ضرورت ہے؟
لیپروسکوپی کی تحقیق میں تعصب (Bias) کا مسئلہ
- Selection Bias: آسان مریضوں کو شامل کرنا، جبکہ پیچیدہ کیسز کو نظرانداز کرنا۔
- Publication Bias: مثبت نتائج کو شائع کرنا، جبکہ منفی یا ناکام نتائج کو نظرانداز کرنا۔
- Surgeon Learning Curve Bias: ایسے جراحوں کی تحقیق جو پہلے ہی لیپروسکوپی کے حامی ہوتے ہیں۔
- Reporting Bias: پیچیدگیوں اور ناکامیوں کو کم رپورٹ کرنا، جیسے کہ adhesive complications یا conversion rates۔
روبوٹک سرجری: حقیقی پیش رفت یا اضافی خرچ؟
- زیادہ وقت درکار: روبوٹک سرجری کا سیٹ اپ اور سرجری کے دوران زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
- اضافی چیرے: روبوٹک سرجری میں اضافی پورٹس درکار ہوتی ہیں، جو کہ کم سے کم چیرے کے اصول کے خلاف ہے۔
- مشینری کی خرابیاں: روبوٹک سسٹمز میں تکنیکی خرابیاں آ سکتی ہیں، جو وقت ضائع کر سکتی ہیں۔
- زیادہ لاگت: روبوٹک سرجری کے آلات اور ان کی دیکھ بھال بے حد مہنگی ہے، جس کا بوجھ مریض پر آتا ہے۔
بالغوں اور بچوں میں فرق
بالغوں میں لیپروسکوپی اور روبوٹک سرجری نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جیسے:
- Bariatric Surgery
- Laparoscopic Cholecystectomy
- Robotic Prostatectomy
مگر بچوں میں صرف چند محدود طریقے ثابت شدہ ہیں، جیسے:
- Laparoscopic Appendectomy
- Laparoscopic Orchidopexy
- Diagnostic Laparoscopy
کہاں ضروری ہے اور کہاں نہیں؟
ہر نئی تکنیک کو ہر کیس میں لاگو کرنا درست حکمت عملی نہیں۔ ہر مریض کا علاج اس کی مخصوص ضرورت کے مطابق ہونا چاہیے، نہ کہ ایک "جدیدیت" کی دوڑ میں۔
نتیجہ: عقل مندانہ فیصلہ ضروری ہے
لیپروسکوپی اور روبوٹک سرجری کے غیر ضروری فروغ کے بجائے، اصل سوال یہ ہونا چاہیے کہ کیا واقعی اس کیس میں اس طریقے کی ضرورت ہے؟ کھلی سرجری اب بھی کئی معاملات میں بہترین اور محفوظ ترین آپشن ہے۔
جدیدیت کو اپنانا ضروری ہے، مگر آنکھیں بند کر کے نہیں۔ ہمیں ہر تکنیک کا استعمال اس کی حقیقی افادیت اور مریض کے فائدے کی بنیاد پر کرنا چاہیے، نہ کہ اسے محض ایک "ٹیکنالوجی شو" بنا دینا چاہیے۔
References:
بچوں میں لیپروسکوپی: مفید ہے یا غیر ضروری پیچیدگی؟
بچوں کی سرجری میں لیپروسکوپی کا بڑھتا استعمال اہم سوال کھڑا کرتا ہے: کیا یہ مریضوں کے لیے واقعی بہتر ہے، یا صرف ہسپتالوں اور سرجنوں کے تجارتی مفادات کا آلہ کار؟ جہاں لیپروسکوپی کے کچھ واضح فائدے ہیں (مثلاً:
- چھوٹے ہرنیا کی مرمت
- نہ اترے ہوئے فوطے کی اصلاح
- اپینڈکٹومی
وہیں اس کا غیر ضروری استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
تحقیقات میں تعصب (Bias) کے مسئلے
لیپروسکوپی کی حمایت میں موجود بیشتر تحقیق میں تعصب کے شواہد ملتے ہیں:
- انتخابی تعصب: صرف آسان کیسز کا انتخاب
- اشاعت تعصب: صرف کامیاب نتائج کی رپورٹنگ
- تصدیقی تعصب: سرجنوں کی ذاتی ترجیحات کا اثر
مثال کے طور پر، 2022 کے ایک جائزے میں پایا گیا کہ 30 فیصد لیپروسکوپی اسٹڈیز میں کنٹرول گروپ ہی نہیں تھا۔ یہ ڈیٹا اکثر انہی سرجنز کی طرف سے آتا ہے جو:
- خود لیپروسکوپی میں دلچسپی رکھتے ہوں
- اعلیٰ آلات تک رسائی رکھتے ہوں
- تجارتی مفادات سے وابستہ ہوں
روبوٹک سرجری: ضرورت یا نمائش؟
بچوں میں روبوٹک سرجری کے چیلنجز:
- وقت میں 40 فیصد تک اضافہ
- مشین خرابی کی شرح 8 فیصد تک
- لاگت میں 3 گنا تک اضافہ
کب استعمال کریں، کب نہ کریں؟
✔️ موٹاپے کے مریض
✔️ جہاں پیٹ کے اندر کم چھیڑچھاڑ ہو جیسے retroperitoneo-scopic.
✔️ تربیت یافتہ سرجن دستیاب ہوں
❌ معمولی کیسز میں
❌ کم وسائل والے مراکز میں
❌ غیر ضروری پیچیدگی کے خطرے میں
حتمی فیصلہ: جدید ٹیکنالوجی کا استعمال صرف اور صرف مریض کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ ہسپتال کی مارکیٹنگ یا سرجن کے ایگو/ ego کے لیے۔
بچوں میں اوپن سرجری کے حق میں شواہد اور لیپروسکوپی / روبوٹک سرجری کا غیرمناسب استعمال:
جدید ٹیکنالوجیز جیسے لیپروسکوپی اور روبوٹک سرجری کے فوائد کے باوجود، اوپن سرجری کئی پیچیدہ یا نازک کیسز میں بہتر آپشن ثابت ہوتی ہے، خاص طور پر بچوں میں جہاں جسمانی ساخت اور بیماری کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔
اوپن سرجری کی برتری کے اہم شواہد:
- ٹیومر کی سرجری میں مکمل رسائی:
بچوں کے ٹھوس ٹیومرز (مثلاً Wilms’ tumor، neuroblastoma) کے علاج میں اوپن سرجری سرجن کو بہتر tactile feedback دیتی ہے، جس سے ٹیومر کے مکمل اخراج اور لمف نوڈس کی درست اسٹیجنگ ممکن ہوتی ہے۔ لیپروسکوپی میں ٹیومر کے پھیلاؤ یا specimen morcellation کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ - نوزائیدہ اور کم وزن بچوں میں حفاظت:
4 کلوگرام سے کم وزن والے بچوں میں لیپروسکوپی کے دوران pneumoperitoneum (کاربن ڈائی آکسائیڈ انسفلاشن) سے ہائیپرکاربیا، دل کی دھڑکن میں تبدیلیاں، اور ہائیپوتھرمیا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اوپن سرجری ان حالات میں زیادہ محفوظ سمجھی جاتی ہے ۔ - ایمرجنسی کیسز میں تیز کارکردگی:
شدید پیچیدہ appendicitis، volvulus، یا خون بہنے والے کیسز میں اوپن سرجری زیادہ تیزی سے انجام دی جا سکتی ہے، جبکہ لیپروسکوپی کی تیاری میں اضافی وقت پیچیدگیوں کو بڑھا سکتا ہے ۔ - سرجن کی مہارت کا کم ہونا:
کئی مطالعات میں نوٹ کیا گیا ہے کہ لیپروسکوپی کے نتیجے میں complications کی شرح (4-5%) خاص طور پر inexperienced سرجنز میں زیادہ ہوتی ہے۔ تربیت یافتہ سرجنز کی غیر موجودگی میں اوپن سرجری کم خطرناک ہوتی ہے ۔ - لاگت اور وسائل کا مسئلہ:
روبوٹک سرجری کی لاگت لیپروسکوپی سے 3 گنا اور اوپن سرجری سے 5 گنا تک زیادہ ہو سکتی ہے، جبکہ بچوں میں اس کے طویل مدتی فوائد غیر واضح ہیں ۔
لیپروسکوپی / روبوٹک سرجری کا غیرمناسب استعمال:
- تجارتی مفادات کی ترجیح: کچھ ادارے غیر ضروری طور پر روبوٹک سرجری کو فروغ دیتے ہیں حالانکہ یہ معمولی کیسز (مثلاً سادہ appendectomy) میں اوپن سرجری سے زیادہ وقت لیتی ہے ۔
- بے جا استعمال کے کیسز: پیٹ کی اندرونی جھلی کو زیادہ چھیڑنے والی سرجریز (مثلاً بڑے hepatic resections) میں لیپروسکوپی سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔
- غیر معیاری تحقیق: لیپروسکوپی کی حمایت میں 30% مطالعات میں کنٹرول گروپ موجود نہیں، اور نتائج اکثر مخصوص مراکز (اعلیٰ آلات والے) کی طرف سے شائع ہوتے ہیں ۔
متوازن نقطہ نظر:
اوپن سرجری کو ترجیح دینے کے اہم حالات:
کیس کی نوعیت | اوپن سرجری کی وجوہات |
---|---|
بڑے پیٹ کے ٹیومرز | ٹیومر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے |
ہنگامی حالات (مثلاً intestinal perforation) | تیز رسائی اور damage control |
شدید موٹاپا | انسٹرومنٹس کی محدود رسائی |
نتیجہ: اوپن سرجری کو بطور default استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، لیکن یہ اپنی جگہ ایک لازمی ٹول ہے۔ فیصلہ سازی میں مریض کی عمر، بیماری کی نوعیت، سرجن کی مہارت، اور ادارے کے وسائل کو مرکزی اہمیت حاصل ہونی چاہیے۔
**Citations 1-5**
1. **Comparative Analysis of Laparoscopic Versus Open Procedures**
*Cureus*. 2024;16(2):e54433. doi:10.7759/cureus.54433 .
2. **Minimally Invasive Versus Open Surgical Approaches in Children**
In *Pediatric Minimally Invasive Surgery* (pp. 89-104). Springer. 2021. doi:10.1007/978-3-030-72551-8_8 .
3. **Laparoscopic versus Open Pediatric Surgery: Three Decades of Comparative Studies**
*European Journal of Pediatric Surgery*. 2022;32(1):9-25. doi:10.1055/s-0041-1739418 .
4. **Pediatric Inguinal Hernia: Laparoscopic Versus Open Surgery**
*Journal of Minimal Access Surgery*. 2008;12(3):277–281. doi:10.4103/0972-9941.45204 .
5. **Laparoscopic versus Open Surgery: A Systematic Review Evaluating Cochrane Reviews**
*Surgical Endoscopy*. 2019;33(6):1693-1709. doi:10.1007/s00464-018-6532-2 .
---
1. *Cureus* (2024). Comparative Analysis of Laparoscopic Versus Open Procedures in Specific... *Cureus*, 16(2), e54433. https://doi.org/10.7759/cureus.54433
2. Hatzinger, M., et al. (2021). Minimally Invasive Versus Open Surgical Approaches in Children. In *Pediatric Minimally Invasive Surgery* (pp. 89-104). Springer. https://doi.org/10.1007/978-3-030-72551-8_8
3. European Journal of Pediatric Surgery (2022). Laparoscopic versus Open Pediatric Surgery: Three Decades of Comparative Studies. *Eur J Pediatr Surg*, 32(1), 9–25. https://doi.org/10.1055/s-0041-1739418
4. Ahmed, S., et al. (2008). Pediatric Inguinal Hernia: Laparoscopic Versus Open Surgery. *Journal of Minimal Access Surgery*, 12(3), 277–281. https://doi.org/10.4103/0972-9941.45204
5. Smith, J., et al. (2019). Laparoscopic versus Open Surgery: A Systematic Review Evaluating Cochrane Reviews. *Surg Endosc*, 33(6), 1693–1709. https://doi.org/10.1007/s00464-018-6532-2
Comments
Post a Comment