No narcissist will admit it

 


No narcissist will ever openly admit it, but every narcissist eventually reaches a point where the power shifts—and they have no choice but to bow down. At first, they act like they don’t care. They pretend you never mattered, replace you overnight, and convince everyone—sometimes even themselves—that you were forgettable. But behind the scenes, cracks begin to form.

Your silence eats at them. Your success burns them. And the thought that you could outgrow them without ever looking back? That’s the kind of wound they can’t hide.

When Narcissists Bow Down

Narcissists bow down only in certain situations—not out of respect, but necessity:

  • Exposure in Front of Others: When they’re exposed in front of people they want to impress—a boss, a partner, or a mutual friend—they drop their arrogance and switch to fake humility to save face.
  • When They Need Something from You: Whether money, access, a contact, or even your silence, they soften their voice, act cooperative, and flatter you. It’s desperation, not respect.
  • Overpowered by a Bigger Narcissist: When confronted by someone with more status, money, or power, they shrink, agree to everything, and act overly polite because they know they’re not the top predator.
  • When Their Reputation Is at Risk: A rumor, a truth revealed, or a public embarrassment can push them to bow to whoever can help contain the damage—even if it’s someone they’ve trashed before.
  • When You Become Untouchable: When your life, confidence, and social circle rise beyond their reach, they approach cautiously, sometimes pretending it’s for peace or closure, but really because they’ve lost every weapon they once used.

Narcissistic Relatives and Family Occasions

This pattern is especially clear with narcissistic relatives during family events like their child’s wedding. They might beg for your presence to save face. But once they feel there’s nothing left to gain, their arrogance returns. They become irritable, intrusive, and start meddling in personal matters—criticizing, annoying, and sometimes even abusing.

Narcissists in Relationships

Similarly, in personal relationships, someone who ghosted you might suddenly come back, sweet and polite, pretending they’ve changed and are genuinely involved. Often, this is just a way to regain control rather than a true transformation.

Final Thoughts

In every case, a narcissist’s bow is never genuine respect—it’s a survival tactic. Recognizing this helps you protect yourself with clear boundaries and self-respect.



کوئی بھی خود پسند (نرگس پسند) شخص کبھی اس بات کا اعتراف نہیں کرتا، لیکن ہر نرگس پسند کے زندگی میں ایسا وقت آتا ہے جب طاقت کا توازن بدل جاتا ہے اور انہیں مجبوراً جھکنا پڑتا ہے۔ شروع میں وہ دکھاتے ہیں کہ انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ کی کوئی اہمیت نہیں، آپ کو فوراً بدل دیتے ہیں اور خود کو اور دوسروں کو قائل کرتے ہیں کہ آپ بھول جانے والے تھے۔ لیکن اصل میں یہ بات چھپی نہیں رہتی اور اندرونی کمزوریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔


آپ کی خاموشی انہیں کھا جاتی ہے۔ آپ کی کامیابی انہیں جلتی ہے۔ اور یہ سوچ کہ آپ ان سے آگے نکل جائیں گے اور پیچھے نہیں دیکھیں گے؟ یہ وہ زخم ہے جسے وہ چھپا نہیں سکتے۔


نرگس پسند صرف کچھ خاص حالات میں جھکتے ہیں، وہ بھی عزت کے لیے نہیں بلکہ ضرورت کی بنا پر:


جب انہیں ایسے لوگوں کے سامنے بے نقاب کیا جاتا ہے جنہیں وہ متاثر کرنا چاہتے ہیں، جیسے باس، شریک حیات، یا مشترکہ دوست، تو وہ اپنی تکبر کو فوراً چھوڑ کر جھوٹا انکساری کا دکھاوا کرتے ہیں تاکہ اپنا چہرہ بچا سکیں۔


جب انہیں آپ سے کوئی ایسی چیز چاہیے ہوتی ہے جو صرف آپ دے سکتے ہیں، جیسے پیسہ، رابطہ، یا آپ کی خاموشی، تو وہ اپنی آواز نرم کرتے ہیں، تعاون کرنے کا ڈھونگ کرتے ہیں اور آپ کی تعریف کرتے ہیں۔ یہ عزت نہیں بلکہ مایوسی ہوتی ہے۔


جب کوئی اور بڑا خود پسند ان پر بھاری پڑتا ہے، یعنی کوئی ایسا جو زیادہ مقام، طاقت یا دولت رکھتا ہو، تو وہ فوراً چھوٹے ہو جاتے ہیں، ہر بات مان لیتے ہیں اور حد سے زیادہ شائستہ ہو جاتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس جگہ سب سے اوپر نہیں ہیں۔


جب ان کی شہرت خطرے میں ہو، کوئی افواہ پھیلے، کوئی سچ سامنے آئے یا عوامی شرمندگی ہو، تو وہ اس شخص کے سامنے جھک جاتے ہیں جو نقصان کو روک سکتا ہو، چاہے وہ کوئی ایسا ہی ہو جس کی انہوں نے پہلے حقارت کی ہو۔


اور جب آپ ناقابلِ تسخیر ہو جاتے ہیں، یعنی آپ کی زندگی، خود اعتمادی اور سماجی دائرہ ان کی پہنچ سے باہر ہو جاتا ہے، تو وہ آپ کے قریب آہستہ آہستہ آتے ہیں۔ کبھی وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ امن قائم کرنے یا معاملات ختم کرنے کے لیے ہے، لیکن اصل وجہ یہ ہوتی ہے کہ انہوں نے وہ تمام ہتھیار کھو دیے ہوتے ہیں جو وہ پہلے استعمال کرتے تھے۔


یہ رویہ بعض رشتہ داروں میں بھی صاف نظر آتا ہے، خاص طور پر خاندان کے اہم موقعوں پر جیسے بچوں کی شادی کے وقت۔ وہ آپ کی موجودگی کے لیے ہاتھ جوڑ کر کہنے لگتے ہیں تاکہ چہرہ بچا سکیں، مگر جب انہیں لگتا ہے کہ اب ان کے پاس کچھ بچا نہیں تو ان کا رویہ پھر تکبر اور ناراضی والا ہو جاتا ہے۔ وہ ذاتی معاملات میں دخل اندازی کرنے لگتے ہیں، تنقید کرتے ہیں، پریشان کرتے ہیں اور بعض اوقات بدسلوکی بھی کرتے ہیں۔


اسی طرح ذاتی تعلقات میں بھی ایسا ہوتا ہے کہ جو شخص آپ کو چھوڑ کر چلا گیا ہو یا آپ سے رابطہ منقطع کر چکا ہو، اچانک واپس آ کر نرمی اور شائستگی دکھانے لگتا ہے، یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ وہ بدل گیا ہے اور تعلق میں مخلص ہے۔ لیکن اکثر یہ تبدیلی اصل میں ان کا کنٹرول واپس پانے کا طریقہ ہوتا ہے، نہ کہ سچی بہتری۔


ہر صورت میں، نرگس پسند کا جُھکنا کبھی حقیقی عزت کا اظہار نہیں ہوتا، بلکہ یہ ان کے خود کو بچانے کا حربہ ہوتا ہے۔ اس حقیقت کو سمجھ کر آپ اپنے لیے حدود قائم کر سکتے ہیں اور اپنی عزت نفس کا دفاع کر سکتے ہیں ۔


تحریر:  ڈاکٹر محمد نسیم جاوید 




Comments

Popular posts from this blog

بچوں کی نشوونما اور صحت کے لیے والدین کی رہنمائی

جب تعریف زیادتی میں بدل جائے۔۔۔