واٹس ایپ پہ بات چیت
کسی بدمزگی سے بچنے کے لیئے اس بات کو نوٹ فرما لیں اول تو میرے لیے واٹس ایپ پہ کنسلٹیشن دینا نہایت مشکل کام ہے ۔ دوئم ، میں فون کال پہ بھی لمبی بات نہیں کر سکتا ۔ صرف ایسے مریض جنہیں میں نے پہلے دیکھا ہو پھر خود اس بات کی اجازت دی ہو کہ مجھ سے واٹس ایپ پہ اپنی رپورٹس شئیر کر لیں یا مجھ سے مریض کے نسخے کے حوالے سے کوئی مخصوص وضاحت طلب کر لیں ، وہ مریض یا مریض کے لواحقین ، واٹس ایپ میسج پہ میرا آخری نُسخہ / ہِسٹری سلِپ وغیرہ لازمی شئیر کریں ۔ اس کے بغیر میرے لیئے کوئی اندازہ لگانا مشکل ہے کہ میں نے کس مسئلے کے بارے میں سوچ کے دوا لکھی تھی یا ٹیسٹ تجویز کیا تھا ۔ تاہم اس کے باوجود بھی میں اپنی مصروفیات کی وجہ سے اس بات کی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ میں آپ کا میسج پڑھ پاؤں گا یا اس کا جواب مختصراً دے سکوں گا ۔ ایسی صورتحال میں آپ مجھے کال کر کے اپنے میسج کے بارے میں بتا سکتے ہیں اور جواب نہ ملنے کی صورت میں مجھے ایک آدھ مرتبہ میسج پڑھنے دیکھنے ، یا سننے کی یاد دھانی کروا سکتے ہیں ۔ بات بالکل مختصر اور جامع کریں ۔ واٹس ایپ پہ آپ کی پروفائل پکچر قابل شناخت ہونی چاہیے تاکہ آپ کو